محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!اللہ آپ کو لمبی زندگی عطا کرے ۔ روحانیت کا یہ سلسلہ تاقیامت تک جاری رہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور خوشیاں دے اور قدم قدم پر کامیابیاں عطا کرے۔ آمین! آپ ہماری زندگی میں نور بن کر آئے زندگی ہی بدل گئی ۔ ذکر اور اعمال والی بنادی اب تو دل کرتا ہے نور نظر آئے اور روحانیت ملے آمین۔حکیم صاحب میں دل سے تمام سہیلیوں کی مدد کرتی ہوں‘ جس کا اجر مجھے اللہ کریم کی ذات سے ملتا ہے۔ میرا دل کرتا ہے ہر کسی کی مدد کروں کیونکہ یہ جسم تو کیڑوں نے کھانا ہے تو کیوں نہ اس کو کسی مدد میں لگائوں؟ پارلر میں آنے والی تمام عورتوں کو آپ کے بتائے ہوئے اعمال اور وظیفہ کے بارے میں بتاتی ہوں جس پر وہ عمل کرتی ہیں اور فوائد بھی بتاتی ہیں اور شکریہ بھی ادا کرتی ہیں۔ حکیم صاحب! سب سے زیادہ حٰـمٓ لَایُنْصَرُوْنَ کے مشاہدے ملے ہیں۔
شادی سے پہلےکا گناہ !شادی شدہ زندگی برباد
میری سہیلی ایک دن بہت پریشان حالت میں میرے پاس پارلر پرآئی۔اس کی زندگی جہنم بنی ہوئی تھی‘ وہ مجھ سے بات کرنا چاہتی تھی‘ میں ذرا مصروف تھی‘ دو کسٹمرز کو فارغ کیا اور باقی ٹرینرز کے حوالے کرکے میں اس کے پاس بیٹھ گئی‘ وہ مجھے اندر میرے دفتر میں لے گئی اور رونا شروع ہوگئی۔ میں نے اسے پانی پلایا اور پوچھا آخر ہوا کیا ہے؟ تم تو ہروقت ہنسنے کھیلنے والی لڑکی تھی‘ تیرے چہرے پر غم میں نے کبھی نہیں دیکھا‘ آخر تجھے کیا ہوا؟ اس نے پانی کا گھونٹ پیا ‘ ہچکی لی‘ خود کو سنبھالا اور بولی: سسرال میں میری زندگی جہنم بنی ہوئی تھی‘ شوہر بھی مجھ پر ہاتھ اٹھاتے نہیں جھجکتے‘ میں پھر بھی کبھی شکوہ زبان پر نہیں لائی کہ چلوکوئی بات نہیں‘ان شاء اللہ حالات بہتر ہوجائیں گے۔ اسی طرح اچھے برے حالات کے ساتھ زندگی گزر رہی تھی‘ چار بچوں کی ماں بن گئی۔ پھر اچانک ایک قیامت ٹوٹ پڑی۔ یہ کہہ کر وہ خاموش ہوگئی‘ میں اپنی سیٹ سے اٹھ کر اس کے قریب آگئی‘ اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور بے چینی سے پوچھا کیا ہوا؟ وہ پھر رونا شروع ہوئی‘ اور روتے ہوئے بولی کہ شادی سے پہلے میں بے راہ روی کا شکار ہوچکی تھی‘ ایک لڑکے کے ساتھ عشق کی پینگیں بڑھا بیٹھی‘ اس کے ساتھ تصاویر کھنچواتی تھی‘پارک میں جاتی‘ کھانے کھاتی۔ پھر وہ بیرون ملک چلا گیا اور میرے والدین نے میری شادی یہاں کردی۔ اب وہ واپس آگیا ہے‘ اس نے کسی طرح میرا نمبر بھی حاصل کرلیا ہے‘ مجھے صبح و شام بلیک میل کرتا ہے‘ میری تصاویر کا بتاتا ہے او رمزید ثبوت ہیں اس کے پاس‘ وہ کہتا ہے کہ اگرتم مجھ سے فلاں ہوٹل میں نہ ملی تو میں یہ سب کچھ تیرے شوہر کے پاس خود لے جاؤں گا۔
اب میرے پاس اس کی بات ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں‘ مجھے معلوم ہے وہ کیا چاہتا ہے؟وہ کہتا ہے کہ ایک بات میری بات مان لو‘ میں تمام ثبوت تم کو واپس کردوں گا مگر میں جانتی ہوں وہ ایسا نہیں کرئے گا۔ یہ بات کہہ کر اس کی سسکیوں میں اضافہ ہوگیا۔ وہ مسلسل روئے جارہی تھی اور میں بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئی۔ میں ایک دم بولی‘ ہرگز نہ جانا‘یہ گناہ عظیم ہے۔اس کی سسکیاں کم ہوئیں‘ اس نے میری طرف دیکھا اور بولی:تو میں کیا کروں؟ کہاں جاؤں؟ کس سے فریاد کروں؟ میں نے کہا اس سے فریاد کرو جو سب جانتا ہے‘ہر انسان کے گناہوں پر پردہ ڈال کر اس کو نواز دیتا ہے۔ میں تمہیں ایک عمل بتاتی ہوں‘ وہ کرو‘ دیکھو تمہارا کام کیسے بنتا ہے؟بس تم تہجد کے وقت اٹھو‘ حاجت کے نوافل ادا کرو اور اللہ سے رو رو کر فریاد کرو۔ مزید سارا دن تم حٰـمٓ لَایُنْصَرُوْنَ کا وظیفہ کھلا پڑھو‘ روزانہ ہزاروں کی تعداد میں پڑھو‘ اور اس کے کئی سوا لاکھ ختم کرو۔اس نے خود کو سنبھالا اور یہ عمل کرنے کا وعدہ کیا‘ میرا شکریہ ادا کرتے ہوئے وہ پارلر سے چلی گئی۔ اس نے واقعی ہی نجانے کس درد‘ یقین اور توجہ سے یہ عمل کیا‘ چند دنوں میں ہی اس کا کام بن گیا‘ اللہ نے اس کے دل میں ڈالا‘ہمت دی اور اس نے یہ تمام بات جاکر اپنے خالو کے گوش گزار کردی۔ خالو نے اس کے سر پر ہاتھ رکھا اور کہا بیٹی! یہ بات راز رہے گی‘بس آگے کاکام میرا ہے‘اس کے خالو علاقہ کے بااثر فرد ہیں‘ انہوں نے اس شخص کو پکڑوایا‘ اپنے ڈیرہ پر لائے‘ پہلے تو اسے پیار سے سمجھایا وہ نہ مانا‘ پھر وہاں موجود اپنے بندوں سےاس کو خوب پٹوایا‘اس کا موبائل لیا‘ توڑا‘ اس میں سے کارڈ نکال کر توڑا‘ اس خبیث نے پاؤں پکڑ کر معافی مانگی‘آئندہ نہیں کروں گا۔ خالو نے دھمکی دی کہ آئندہ تیری شکایت آئی یا یہ بات کسی دوسرے بندے سے سنی تو انجام تو اچھی طرح جانتا ہے۔ اس نے قسم دی کہ میں آئندہ سے کوئی ایسی حرکت نہیں کروں گا۔ آج اس بات کو سات ماہ گزر چکے ہیں‘ میری سہیلی اب بھی میرے پاس آتی ہے‘ میرا اور عبقری کا شکریہ ادا کرتی ہے کہ عبقری میں آئے عمل کی وجہ سے میرا گھر برباد ہونے سے بچ گیا‘میں گناہوں کی دلدل میں دھنسنے سے محفوظ رہی‘نجانے کیسی ہوا چلی ہے کہ سسرال والے میری اتنی عزت کرتے ہیں کہ میں خود بعض اوقات پریشان ہوجاتی ہوں اور دل ہی دل میں مسکراتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں‘ اب مجھے پیسہ بھی خوب مل رہا ہے‘ شوہر کی محبت انتہاؤں کو چھورہی ہے‘پانچ وقت کی نمازی بھی بن گئی ہوں۔بچے پڑھائی میں بہترین ہوگئے ہیں۔مجھے یہ سب کچھ اسی وظیفہ سے ملا‘ میں اب بھی روزانہ سینکڑوں کے حساب سے پڑھتی ہوں اور ہاں اپنے خالو کو دعائیں دینا ہرگز نہیں بھولتی۔
گھریلو ناچاقی‘ پیسے کی کمی ‘سسرالی جھگڑے ختم
(۱)میرے پاس پارلر میں ایک خاتون آتی ہیں‘ پہلے ان کے حالات بہت ٹھیک تھے‘ کچھ عرصہ سے وہ آنا چھوڑ گئیں‘ جب دوبارہ ملاقات ہوئی تھی تو میں نے پوچھا : اس کا کہنا تھا کہ میرے خاوند کی نوکری ختم ہوگئی‘ وہ بیرون ملک سے واپس آگئے ہیں‘ جو سرمایہ تھا سب ختم ہوگیا۔ اب حالات بہت خراب ہیں‘ اس کے علاوہ ہروقت ان کی اور میری لڑائی ہوتی رہتی ہے‘ سسرال والوں سے الگ ناچاقی چل رہی ہے‘ وہ یہ باتیں بتاتے ہوئے مسلسل رو رہی تھی۔ میں نے اسے ایک عبقری رسالہ ہدیہ کیا اور ساتھ ایک وظیفہحٰـمٓ لَایُنْصَرُوْنَ لاکھوں کے حساب سے پڑھنے کو بتایا۔ چندمہینوں کے اندر اندر اللہ کریم نے اس کے تمام کام بنادئیے‘خاوند باہر چلا گیا‘ حالانکہ اب وہ باہر جانے کو بالکل تیار نہیں تھا‘ یہاں بھی کام نہیں کررہا تھا‘ وہاں پہلے سے بھی بہتر نوکری ملی‘ حالات دن بدن بہتر ہوئے‘ اب مجھے ایک سال کے بعد دوبارہ بتارہی تھی کہ ابھی حال ہی میں اس نے 52 لاکھ کا ڈبل پورشن گھر لیا ہے۔ شوہر ہر تین ماہ کے بعد آتےہیں۔ سسرال والوں کے ساتھ بھی اس کی ناچاقی ختم ہوگئی ہے۔ اب میں علیحدہ گھر میں خوش و خرم زندگی گزار رہی ہوں۔ اس عورت نے مزید بتایا جب بھی کوئی مشکل آتی ہے میں دوبارہ یہ وظیفہ شروع کردیتی ہوں۔میری مشکل ٹل جاتی ہے۔
مزید مشاہدے ان شاء اللہ اگلے رسالہ کیلئے ضرور لکھوں گی۔ لاکھوں کا بھلا میرے لیے صدقہ جاریہ۔
(۳)یہ تین بہن اور دو بھائی ہیں بڑی بہن کی شادی کی کچھ عرصہ خوش رہی پھر گھر میں ناچاقیاں شروع ہوگئی۔ سسرال میں لڑائی جھگڑے کام نہ کرنے پر جس کی وجہ سے ایک بچہ بھی ضائع ہوگیا۔ ایک دن گھر سے باہر نکال دیا لیکن خاوند نے بیوی کا ساتھ دیا والدین لڑکی کے جبگھر گئے تو سامان بھی اٹھواں دیا سب خوب پریشان انہوں نے جب یہ بات مجھ سے کئی تو میں نے حم لاینصرون والا عمل بتایا تمام گھر کے افراد نے یقین کے ساتھ کیا تو اللہ نے ایسا کیا کہ لڑکی گھر واپس آئی تو میاں بھی بعد میں خود سامان بھی بھیج دیا۔ آج اس کامیاں باہر گیا اور کام بھی خوب کیا پیسے بھی ملے۔ اللہ نے بیٹی بھی دی ہے اب وہ پاکستان دوبارہ سیٹ ہوگیا ہے اور کریم گاڑی چلاتا ہے لڑکے کے والدین نے دو کمرے بھی ڈال دیئے ہیں۔ سسرال والے بھی رابطہ کرتے ہیں لڑکی نے میاں کو نہیں منع کیا جب دل چاہیے پیسے دیتا ہے اب دونوں خوش ہیں۔
(۴)ہمارے محلے میں ایک فیملی رہتی انکے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ بیٹی نے خوب پڑھا اور معذوروں کی ڈاکٹر بنی۔ ہر کام جانتی ہے خالہ نے باہر مزید سٹڈی کے لیے بلایا اور کہا وہاں پر ہی اچھا سا کوئی رشتہ کروں گی۔ انہوں نے ادھر ہی کسی لڑکے سے شادی کردی۔گھریلو جھگڑوں کے بعد بالآخر طلاق ہوگئی۔ لڑکی کافی بدزن ہوئی اور کئی رشتے بھی آئے اس نے انکار کردیا۔ اور جاب کے سلسلہ میں اس کا دبئی کا ویزہ لگ گیا۔ اب وہ دبئی میں سیٹ ہے اس کو بھی یہ ہی پڑھائی دی اللہ نے کرم کیا۔ اور یا رب موسیٰ والی بھی پڑھائی دی اب امریکہ میں اچھا رشتہ ہوگیا ہے وہ بھی تمام گھر والے آپ کے بتائے ہوئے اعمال پر چلتے ہیں۔
(۵)میری دیورانی کی بہن نے سکول بتایا۔وہ بھی نارمل تھی۔ بچوں کی ضد پر اس نے پندرہ ہزار کا موبائل لیا۔ بچے بڑے خوش ابھی چند دن گزرے پتہ چلا کہ چوری ہوگیا ہے۔ اس کا تو رو رو کر برا حال غریب کے لیے پندرہ ہزار کافی بڑی رقم ہے۔ میری ساس نے اس بات کا جب مجھ سے ذکر کیا تو میں نے فوری فون کیا اور ان کو کہا پلیز آپ یا رب موسیٰ یا رب کلیم بسم اللہ الرحمن الرحیم والی پڑھائی کرے پر یقین اور عقیدہ بے شک ایک ماہ کیوں نہ لگ جائے۔ انہوں نے میری بات پر عمل کرلیا۔ سکول کی چھٹیاں ہونے والی تھی تمام ٹیچر آئی۔ ایک بچے نے دیکھا کہ ایک ٹیچر کے پاس بالکل ویسا موبائل ہے انہوں نے فوراً جاکر ٹیچر کو بتایا میں نے آپ کا موبائل دوسری ٹیچر کے پاس دیکھا ہے ۔ بات پرنسپل تک پہنچ گئی پرنسپل نے ٹیچر کو بلوایا اور موبائل بارے پوچھ گچھ کی تو پتہ چلا موبائل اسی ٹیچر کا ہے جس کا گم ہوا تھا اس طرح اس کے موبائل اس کو مل گیا۔اس نے فون کرکے میرا شکریہ ادا کیا۔
(۶) ایک شادی پر ہم سب گئے ایک دم شور ہوگیا بڑے بھائی کی بیوی کی انگوٹھی گم ہوگئی ہے سب پریشان تلاش کررہے تھے پر نہ ملی۔ اس نے انگوٹھی ابھی چند دن پہلے نئی بنوائی تھی۔ میں نے پوچھا کیا ہوا تو کہنے لگے کہ اس طرح انگوٹھی گم ہوگئی ہے میں نے ان کو یا رب موسیٰ یا رب کلیم بسم اللہ الرحمن الرحیم والی پڑھائی بتائی۔ اگلے روز ہی انگوٹھی مل گئی۔ انگوٹھی گھر کے درازمیں تھی۔(حمیرا زمان، نامعلوم)
(حمیرا زمان، نامعلوم)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں